محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیشہ آپ کو اپنی حفظ و امان میں رکھے اور آپ کو اور آپ کے اہل و عیال کو دنیا و آخرت میں بہترین زندگی عطا فرمائے۔ آمین! میں نے کچھ عرصہ قبل انٹرنیٹ سے عبقری میگزین پڑھا‘ پھر ماہنامہ عبقری ہاکر کے ذریعے گھر پر لگوالیا‘ پھر جب سے آپ کے درس عبقری کی ویب سائٹ سے ڈاؤن لوڈ کرکے سننا شروع کیے تو جیسے دل کی دنیا ہی بدل گئی‘ بہت بے قرار زندگی میں ایک سکون سا ملا۔ عرض یہ ہے کہ زندگی بڑی پریشانیوں سے دوچار ہے‘ والدصاحب ایک محکمہ میں افسرتھے انہوں نے رزق حلال کا خیال نہیں رکھا‘ بس یہی چیز پریشانیوں کی بنیاد بنی۔ ہم سات بہن بھائی ہیں‘ چار بہنیں اور تین بھائی ہیں‘ بھائیوں اور دو بہنوں کی شادیاں ہوگئیں مگر ہم دو بہنوں کی والدہ نے شادی نہ ہونے دی‘ ان کے ذہن میں یہ بات تھی کہ یہ والدین کی خدمت کریں گی‘ آخر کار چالیس سال کی عمر میں میں نے خود ایک رشتے کرانے والی عورت سے رابطہ کیا تھا‘ اس نے میری شادی کروا دی‘ بڑے بھائی صاحب جو کہ ایک لاپرواہ آدمی ہیں‘ انہوں نے انکوائری کیے بغیر رشتہ طے کردیا‘ شادی کے بعد پتہ چلا کہ میرے سسرال والوں نے بہت سے جھوٹ بول کر رشتہ کیا‘ لڑکے کا کوئی خاص کام کاج نہیں تھا‘ اور اس سےپہلے شراب پینے اور بیچنے کا کام بھی کرتا رہا تھا۔ بہت بدمزاج قسم کا آدمی تھا‘ میں نے پھر بھی اپنی طرف سے ہرممکن نبھانے کی کوشش کی مگر چند ماہ بعد انہوں نے مجھے گھر سےنکال دیا‘ ہوا یوں کہ میں حاملہ ہوئی تو ڈاکٹر نے کہا کہ آپ کے پیٹ میں دو انڈے کے سائز جتنی رسولیاں ہیں جو کہ بچے کےساتھ بڑھیں گی اور بچے کا بچنا مشکل ہے‘ سسرال والوں نے میرے خاوند کو بھڑکایا کہ یہ رسولیاں پہلے سے تھیں اور اسے پتہ تھا حالانکہ مجھے کوئی علم نہیں تھا‘ یوں میں والدین کے گھر آگئی‘ والدہ خوش تھیں کہ چلو اب کسی طرح شادی ختم ہوجائے گی کیونکہ میری شادی پر والدین خوش نہیں تھے وہ چاہتے تھے کہ شادی نہ ہو۔ پھر میرا بیٹا ہوا جو رسولیوں کی وجہ سے کافی کمزور تھا اور تیرہ دن بعد فوت ہوگیا۔ بچہ فوت ہونے کے تین دن بعدخاوند نے فون پر مجھے طلاق دے دی۔ بچہ بڑے آپریشن سے ہوا تھا‘ پھر چھ ماہ بعد میرا ایک اور بڑا ٓآپریشن ہوا تھا جس میں ڈاکٹر نے چودہ رسولیاں نکالیں جو انڈے کےسائز سے لے کر چنے کی دال کے دانے کے سائز تک تھیں‘ یعنی کچھ بڑی‘ کچھ درمیانی اور کچھ بہت چھوٹی۔ والدین اور ہم دونوں بہنیں بھائی کے گھر میں پاکستان کے ایک بڑے شہر کے مہنگے ترین ایریا میں رہتے ہیں‘ ایک بھائی یورپ میں فیملی کے ہمراہ ہوتے ہیں‘ وہ ہمارا بہت خیال رکھتے ہیں‘ ہرماہ پیسے بھیجتے ہیں‘ کسی چیز کی کمی محسوس نہیں ہونے دیتے مگر گھر میں سخت نااتفاقی اور لڑائی جھگڑے ہیں‘ ماں نہیں چاہتی کہ میری دوبارہ کہیں شادی ہو‘ ایک بار اچانک ایک اچھا رشتہ آگیا تو والدہ نے انہیں چپکے سے کہہ دیا کہ اس کا رشتہ ہم نے کسی کو کہا ہوا ہے تاکہ وہ دوبارہ نہ آئیں۔ دوسری بہن جو مجھ سے چھوٹی ہے اس کی عمر اس وقت 43 سال ہے۔ اس کی شادی کا بھی والدین نے نہیں سوچا‘ جس کی وجہ سے وہ انتہائی غصیل اور چڑچڑی ہوگئی ہے‘ سب کے ساتھ لڑتی ہے‘ میرا تو اس نے جینا حرام کیا ہوا ہے‘ ہروقت طعنے‘ گالی گلوچ کرتی ہے‘ نااتفاقی کا یہ عالم ہے کہ اپنا کھانا‘ ہانڈی‘ روٹی‘ آٹا گوندھنا سب کچھ الگ کرتی ہے حالانکہ ہم صرف چار بندے ہیں ایک بھائی اور ان کی فیملی اوپر والے پورشن میں الگ رہتے ہیں۔ چار سال سے وہ میرے ساتھ ناراض ہے اب مجھے بھی اس کے رویے کی وجہ سے اس سے نفرت ہوچکی ہے لیکن اس سب بربادی میں والدین کی بدنیتی اور میرے والد کی حرام کی کمائی کا عمل دخل ہے کہ انہوں نے بیٹیوں کیلئے کبھی اچھا نہیں سوچا۔ آج بھی وہ نہیں چاہتے کہ یہ اپنے گھر آباد ہوں۔
میں ‘ میری بہنوں اور میرے بھائیوں نے زندگی بھر کسی نہ کسی طریقے سے غم ہی اٹھائے ہیں‘ اے کاش میرےوالد گھر میں حلال کی کمائی لاتے‘ میری والدہ ہم بہنوں کا اچھا سوچتیں‘ ان کو بیٹی سمجھتیں نہ کام کرنے والی نوکرانی۔ ہم 45 سال کی ہوچکی ہیں‘ بچپن‘ لڑکپن‘ جوانی سب گزرچکا‘ بالوں میں سفید چاندی اترنا شروع ہوگئی مگر اب بھی اگر کہیں سے کوئی رشتہ آجائے تو والدہ کا منہ بن جاتا ہے ۔ اب آپ ہی بتائیے کہ ہم کیا کریں؟ کدھر جائیں؟ کون سا راستہ ااختیار کریں؟ آخر ہم بھی انسا ن ہیں‘ ہمارے بھی جذبات ہیں‘ اب کوئی ہنستا ہوا نظر آتا ہے تو عجیب جلن محسوس ہوتی ہے۔ اللہ کریم کا شکر ہے کہ اس ذات نے ہماری عزت محفوظ رکھی ہوئی ہے۔آپ کا ہمارے شہر میں درس ہوا تھا میں اس میں بھی شامل ہوئی تھی‘ میں سمجھتی ہوں کہ اللہ کریم نے مجھ پر بڑی رحمت اور کرم کیا جو مجھے عبقری ملا۔ میرے اور میری بہن کیلئے خصوصی دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ ہماری پریشانیاں ختم کرے‘ میں درس سے سن کر اعمال کرتی رہتی ہوں‘ بہت سے درس ڈاؤن کرکے سن چکی ہوں۔ میں بھی چاہتی ہوں میرا بھی اپنا ذاتی گھر ہو‘ جہاں میں اپنی فیملی کے ساتھ سکون سے رہوں‘ عمرے‘ حج کروں‘ صدقات خیرات کروں۔ اپنی فیملی کیلئے عید پر شاپنگ کروں‘ ان کا خیال رکھوں۔ مگر!!! کیا یہ سچ نہیں کہ میری بربادی میں میرے والدین کا ہی ہاتھ ہے۔ میری والدین سے ہاتھ جوڑ کر منت ہے کہ خدارا اپنی اولاد کی زندگیاں برباد مت کریں‘ اسلامی تعلیمات پر ان کی رزق حلال سے پرورش کریں‘ جب ان کی شادی کی عمر ہوجائے تو فوراً اچھا رشتہ تحقیق کرکے ڈھونڈ کر ان کی شادی کریں۔(پوشیدہ)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں